سیالکوٹ انڈسٹریل زون میں ٹینریوں کی منتقلی کا عمل مئی 2023 تک مکمل کر لیا جائے گا ،سیکرٹری تحفظ ماحولیات پنجاب

سیکرٹری تحفظ ماحولیات پنجاب ڈاکٹرنعیم رؤف نے کہا ہے کہ سیالکوٹ انڈسٹریل زون میں ٹینریوں کی منتقلی کا عمل 2023 تک منتقل کرنا ہوگا ، جو ٹینری مقررہ ٹائم لائن کے اندر شفٹ نہیں ہوگی اس کو جرمانہ کیا جائے گا اور ان انڈسٹریز کے سیالکوٹ ٹینری زون میں پلاٹس کینسل کردیئے جائیں گے۔ لیدر پراسسس ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ کیلئے پلانٹ کی تعمیر مئی 2023تک مکمل کرلی جائے گی اس کے بعد سیالکوٹ میں کوئی ٹینری،ٹینری زون سے باہر کام نہیں کرسکتی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو اے پی پی سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ سیکرٹری تحفظ ماحولیات نے کہا کہ یہ ماحول دوست منصوبہ گذشتہ 8 سال سے تاخیر کا شکار ہے، ٹینری زون وقت کی اہم ضرورت ہے جسے فنکشنل کیا جائےگا جس کی تکمیل سے لیدر کی مصنوعات کی برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے وقت میں صرف وہی کاروبار اور صنعت کام کرسکے گی جو ماحول دوست ہوگی،ہوائی ، سالٹ ویسٹ اور انڈر گراؤنڈ آلودگی کو کنٹرول کرنے کیلئے جنگی بنیادوں پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ لیدر، آلات جراحی اور سپورٹس سمیت تمام انڈسٹریز کو مل کر ذمہ داری سے کام کرنا ہوگا اور ماحول دوست صنعتوں کو فروغ دینا ہوگا۔ ڈاکٹرنعیم رؤف کا کہنا تھا کہ ٹینری زون میں 620 ٹینریز کے پلاٹس ہیں اور اب تک صرف 10 ٹینریز کے مالکان نے ٹینریزکی تعمیر شروع کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سیالکوٹ شہر میں 250 سے زائد ٹینریاں ہیں، ایک سال کے اندر ہر صورت ٹینریوں کی زون میں منتقلی ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ سیالکوٹ چھوٹے اور درمیانے درجے کی صنعتوں کا حب ہے اور یہاں کی بزنس کمیونٹی قیمتی زرمبادلہ کما کر ملکی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ تحفظ ماحولیات برآمدات میں اضافہ کیلئے ماحول دوست صنعتوں کو فروغ دینے کیلئے ہمہ وقت تیار ہے۔انہوں نے کہا کہ انوائرمنٹل اپروول کیلئے ڈیجیٹلائزسسٹم متعارف کروارہے ہیں جس سے صنعتیں آن لائن اپروول حاصل کرسکیں گی، ڈیجیٹلائزسسٹم 8 ماہ تک مکمل ہو جائے گا ۔

سیالکوٹ انڈسٹریل زون میں ٹینریوں کی منتقلی کا عمل مئی 2023 تک مکمل کر لیا جائے گا ،سیکرٹری تحفظ ماحولیات پنجاب